ریسکیو ادارے، سول ڈیفنس اور طبی ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کاموں کا آغاز کیا اور 6 گھنٹے کی مسلسل مشقت کے بعد آگ پر قابو پالیا ہے جس کے لیے سعودی فوج کے ایک ہیلی کاپٹر کی بھی مدد لی گئی۔
ایمبولینس کے ذریعے 5 زخمیوں کو اسپتال لایا گیا ہے جن کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔ 4 زخمیوں کو جائے وقوعہ پر ہی طبی امداد فراہم کی گئی۔ آگ لگنے کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے حکومت نے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
واضح رہے کہ حرمین ریل اسٹیشن کو 6.7 بلین یورو کی خطیر رقم سے تعمیر کیا گیا تھا اور گزشتہ برس ہی اسٹیشن کا افتتاح کیا گیا تھا۔ اس اسٹیشن سے مکہ اور مدینہ جانے کے لیے 450 کلومیٹر طویل ٹریک بنایا گیا تھا۔ سعودی میڈیا کے مطابق جدہ میں حرمین ہائی اسپیڈ ٹرین اسٹیشن پر اچانک آگ بھڑک اُٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ بلند شعلوں میں تبدیل ہوگئے جس کے باعث آسمان پر کالے بادل چھا گئے۔ خوش قسمتی سے حادثے کے وقت اسٹیشن پر لوگوں کی تعداد معمول سے کم تھی۔