کراچی)تحریک انصاف نے سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے ساتھ مفاہمت کے لیے کوششیں تیز کردیں،سندھ بھرمیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت متفقہ امیدواروں کے انتخاب پراتفاق کرلیا گیا،حیدر منزل کراچی میں سندھ یونائیٹیڈ پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کا مشترکہ اجلاس ہوا، جس میں سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید جلال محمود شاہ ، سینئیر نائب صدر سید زین شاہ، روشن علی برڑو اور امیر علی تھیبو وودیگر نے شرکت کی، جب کہ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے ڈاکٹر عارف علوی، لیاقت علی خان جتوئی، افتخار حسین سومرو، مشتاق جتوئی اور خالد راجپرنے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک اور
باالخصوص سندھ میں بدعنوانی اور بدترین حکمرانی پر افسوس کرتے ہوئے کہا گیا کہ جب تک ایماندار قیادت اور جماعتیں اقتدار میں نہیں آئیں گی، تب تک کوئی بھی بہتری کی امید نہیں کی جاسکتی۔ گذشتہ دو سالوں سے دونوں جماعتوں کے مابین رابطہ رہا اور اسی کے نتیجے میں آج مشترکہ طور پر اس بات پر اتفاق ہوا کہ آنے والے 2018 انتخابات میں دونوں جماعتیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت پورے سندھ میں متفقہ امیدوار لائیں گی۔دونوں جماعتوں کی قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی خراب حکمرانی اور کرپشن کی وجہ سے سندھ تباہ ہو چکی ہے اور بیروزگاری کی وجہ سے سندھ کا عوام بوکھ، بیروزگاری اور ذلت کی زندگی گذار رہا ہے۔ ایس یو پی اور پی ٹی آئی کرپشن کے خلاف مسلسل جدوجہد کر رہی ہیں۔ ایک دوسرے سے ہم خیالی اور ہم آہنگی کی وجہ سے سندھ کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لیئے سندھ کے عوام کے پاس جائیں گے اور توقع کرتے ہیں کے سندھ کا باشعور عوام اپنے بہتر مستقبل اور شفاف حکمرانی کے لیئے ہمارا ساتھ دیگا۔اجلاس میں مشترکہ طور پر یہ مطالبہ کیا گیا کہ آصف زرداری اور ان کے حواریوں کاالیکشن سے پہلے احتساب ہونا چاہیے جو کہ ملک کے وسیع تر مفاد اور شفاف جمہوریت کے لیئے نہایت لازم ہے۔