پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 23 رکنی پنجاب کابینہ کا اعلان کر دیا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پنجاب کابینہ سے متعلق مشاورت کے لیے اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار سمیت دیگر نے شرکت کی۔
ذرائع سے حاصل کی گئی دستاویز کے مطابق حافظ ممتاز احمد کو ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول کا قملدان دے دیا گیا جبکہ مخدوم ہاشم بخت کو وزیر خزانہ پنجاب بنا دیا گیا۔
سمیع اللہ چوہدری کو وزیر خوراک پنجاب جبکہ فیاض الحسن چوہان کو پنجاب کا وزیر اطلاعات اور کلچر کا قلمدان دے دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یاسر ہمایوں سرفراز کو ہائر ایجوکیشن اور ٹورزم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کا قلمدان دیا گیا ہے۔
میاں محمود الرشید کو ہاؤسنگ، اربن ڈویلپمنٹ اور پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کا قمدان سونپ دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق میاں اسلم اقبال کو پنجاب کا انڈسٹریز، کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کا وزیر بنا دیا گیا جبکہ راجہ بشارت کو پنجاب میں قانون اور پارلیمانی امور کا وزیر بنا دیا گیا۔
علیم خان کو پنجاب کابینہ میں لوکل گورنمنٹ اور کمیونٹی ڈیویلپمنٹ کا قلمدان سونپ دیا گیا، وہ پنجاب کے سینیئر وزیر بھی ہوں گے۔
اس کے علاوہ راجہ راشد حفیظ کو ریونیو کی وزارت کا قلمدان سونپ دیا گیا۔
اسی طرح ڈاکٹر یاسمین راشد کو پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر اور میڈیکیشن ایجوکیشن پنجاب کا قلمدان دیا گیا جبکہ تیمور خان کو پنجاب کابینہ میں امور نوجوانان اور اسپورٹس کا وزیر بنا دیا گیا۔
محسن لغاری کو وزیر ایریگیشن پنجاب کا قلمدان سونپ دیا گیا جبکہ مراد راس کو وزارت اسکول ایجوکیشن پنجاب کا قلمدان سونپ دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق انصر مجید نیازی کو وزارت لیبر اور مین پاور پنجاب بنایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبائی کابینہ سے متعلق عمران خان کو بریفنگ دی جس کے بعد وزیراعظم نے پنجاب کابینہ کے لیے 30 ارکان اسمبلی کے انٹرویوز بھی کیے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل بھی عمران خان نے عثمان بزدار سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی تھی جس میں دونوں کے درمیان کابینہ مختصر رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔