اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)آزادکشمیر کے علاقے وادی لیپہ میں بھارتی فوج کی فائرنگ ، علاقہ مکین محصور ہو کر رہ گئے، پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ، پاکستان کی جانب سے بھارتی اشتعال انگیزیوں پر شدید تحفظات اور خدشات کا اظہار۔ تفصیلات کے مطابق پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے ہاٹ لائن پر رابطے میں ایک دوسرے کو یوم آزادی کی مبارکباد دی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ پاکستانی ڈی جی ایم او نے ایل او سی ا ور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی اشتعال انگیزیکو امن کےلیے خطرہ قرار دیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک بھارت ڈی جی ایم اوز نے 29 مئی کے گزشتہ رابطے کے بعد سے ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی صورتحال پر مجموعی طور پر اطمینان کا اظہارکیا، تاہم پاکستان نے بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے پر تحفظات کا اظہار بھی کیا ۔انہوں نے کہا کہ 29 مئی کے بعد بھارتی اشتعال انگیزی کے باعث 4 شہری شہید اور 32 زخمی ہوئے، 15 اور 16 اگست کو لیپا سیکٹر میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی اشتعال انگیزیاں ایل او سی پر امن کےلیے خطرہ ہیں ۔پاکستانی ڈی جی ایم او نے ایل او سی کے ساتھ بھارتی فورسز اور ہتھیاروں کی نقل و حرکت پر اظہار تشویش کرتے ہوئے بھارتی ڈی جی ایم کو خبردار کیا کہ بھارت ایل او سی پر کسی قسم بھی اشتعال انگیزی سے گریز کرے۔بھارتی ڈی جی ایم او نے حالات خراب کرنے والے اقدام سے گریز کی یقین دہانی کرائی۔پاکستانی ڈی جی ایم او نے ایل او سی پر در اندازی اور دہشت گردی کی پشت پناہی کا بھارتی الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ایل او سی پر موثر اقدامات کیے گئے ہیں، ایسی کوئی نقل حرکت پاکستانی فورسز نے نہیں دیکھی تاہم اگر ایسی کوئی قابل عمل خفیہ اطلاع ہے تو تحقیقات کےلیے شیئر کی جائے۔پاکستانی ڈی جی ایم او نے امن کی خواہش کے عزم کا اعادہ کیا تاہم انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جارحیت کے ایسے اقدامات جاری رہے تو ان کا بھرپور جواب دیا جائے گا، جس کے اثرات ایل او سی کے ساتھ امن کےلیے نقصان دہ ہوں گے۔دوسری جانب لیپہ کے مکینوں نے بھارتی اشتعال انگیزیوں پر شدید احتجاج کیا ہے ۔ مظفر آباد میں احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے عالمی ادارے بھارتی فوج کی فائرنگ کانوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔