ایران نے خلیجی ممالک کی تیل کی برآمدات کو روکنے کی دھمکی واپس لے لی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکا کی سنٹرل کمان کے ترجمان نیوی کپتان بِل اربن نے ای میل میں بیان میں کہا کہ امریکی بحریہ جہاز رانی اور تجارت کی آزادانہ آمد ورفت کو یقینی بنانے کے لیے تیار ہے۔اس کے بعد ایران کی پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے سربراہ حشمت اللہ فلاحت پیشہ نے کہا کہ ایرا ن آبنائے ہْرمز کو بند نہیں کرسکتا۔انھوں نے کہا کہ ایرانی صدر روحانی کے الفاظ کا یہ مطلب نہیں تھا کہ آبنائے ہرمز کو بند کردیا
جائے گا۔حشمت اللہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایران بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں کرنا چاہتا ہے جبکہ امریکا کے ایران کے خلاف اقدامات بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری نہ کرنے کی ایک مثال ہیں۔ایرانی صدر حسن روحانی نے سوئٹزر لینڈ کے دورے کے موقع پر ایران کے ہمسایہ ممالک کے تیل بردار جہازوں کو روکنے کی دھمکی دی تھی اور ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے ان کی تائید میں کہا تھا کہ سپاہِ پاسداران انقلاب اگر ضروری ہوا تو ایسی پالیسی پر عمل درآمد کے لیے بالکل تیار ہے۔ایرانی صدر کی اس دھمکی کے ردعمل میں امریکی فوج کی سنٹرل کمان کے ترجمان نے جمعرات کو ایک سخت بیان جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ امریکا اور خطے میں اس کے اتحادی بین الاقوامی قانون کے مطابق بحری جہازوں کی آزادانہ آمد ورفت کو یقینی بنائیں گے۔