ایران نے درمیانی رینج کے جدید بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا اور اپنی جوہری طاقت کو مزید مستحکم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ کشیدگی کے دوران جدید بلیسٹک میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی آئی آر آئی بی کا کہنا تھا کہ نئے میزائل فتح مبین کا ‘کامیاب تجربہ کیا گیا ہے’ جو زمین اور سمندر میں اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
وزیر دفاع امیر حاتمی نے مقامی خبر ایجنسی تسنیم کو انٹرویو میں کہا کہ ‘ہم اپنے عوام سے کیے گئے وعدے کے مطابق ملک کی میزائل کی صلاحیت کو بڑھانے کی کوشش کو کسی صورت کم نہیں ہونے دیں گے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم ہر روز اپنی میزائل کی طاقت میں اضافہ کریں گے’۔
نئے میزائل کی صلاحیت کے حوالے سے تفصیلات نہیں دی گئی ہیں لیکن امریکی سینٹر برائے اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے مطابق اس سے قبل تجربے سے گزرنے والے میزائل کا ہدف 200 سے 300 کلومیٹر تھا۔
امریکی عہدیداروں نے گزشتہ ہفتے فوکس نیوز کو بتایا تھا کہ ایران نے ہورموز کے علاقے میں نیول مشقوں کے دوران ‘فتح 110 میزائل’ کا تجربہ کیا ہے۔
ایرانی مشقوں کے حوالے سے ایک امریکی جنرل نے اپنے تبصرے میں کہا تھا کہ یہ مشقیں ایران کی جانب سے دھمکیوں کے بعد پابندیوں کے جواب میں پیغام کے طور کی گئی ہیں کہ وہ تیل کی گزرگاہ کو بند کر سکتا ہے۔
امیر حاتمی نے اس میزائل کے حوالے سے کہا کہ ‘اس کی بھرپور صلاحیت کے باعث کوئی چیز اس کو روک نہیں سکتی ہے اور یہ 100 فیصد مقامی طور پر بنایا گیا ہے’ جس میں تمام پہلووں کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال مئی میں امریکی صدر ڈو نلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ 2015 میں ہونے والے تمام جوہری معاہدوں سے دست بردار ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ایران اور امریکا کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔