اصغر خان کیس: سپریم کورٹ نے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی
سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں وزارت دفاع سے کابینہ کے فیصلے پر عملدرآمد کر کے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہوا تو وزارت دفاع کے بجائے ملٹری اتھارٹی کو طلب کریں گے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے وزارت دفاع کے نمائندے سے استفسار کیا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ اصغر خان کیس میں آرمی افسران کے خلاف ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہونا چاہیے۔ اب تک آپ نے اس فیصلے پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا؟ڈائریکٹر لیگل وزارت دفاع برگیڈیئر فلک ناز نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے ابھی تک ہمیں سمری نہیں ملی، ہمیں چار ہفتوں کا وقت دیا جائے۔
چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ کیا سیاستدان ایف آئی اے سے تعاون کررہے ہیں؟
جس پر ڈی جی ایف آئی اے نے جواب دیا کہ میر ظفراللہ جمالی سے ٹیلیفون پر بات ہوئی تھی، انہوں نے رقم لینے سے انکار کیا ہے۔ میر حاصل بزنجو اور ہمایوں مری الیکشن میں مصروفیت کے باعث اب پیش ہوں گے۔