لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)انٹرنیٹ دھوکے کی دنیا ہے اور اکثر ہم انٹرنیٹ پر ہونے والے دھوکوں کی خبریں سنتے رہتے ہیں جن میں اکثراوقات خواتین ہی کو نشانہ بنایا گیا ہوتا ہے۔ ایسے ہی ایک 31سالہ برطانوی نژاد پاکستانی نوجوان عمار حیدر نے ایک ڈیٹنگ ویب سائٹ کے ذریعے 3خواتین کو جھانسہ دے کر ان سے 1لاکھ 20ہزار پائونڈ(تقریباً2کروڑروپے) لوٹ لیے۔ عمار حیدر نے ویب سائٹ پر خود کو ایک فضائی کمپنی کا زیرتربیت پائلٹ ظاہر کر رکھا تھا۔ اس نے ان خواتین سے ویب سائٹ پر دوستی کی اور انہیں اپنی مالی بدحالی کی روہانسا کردینے والی کہانیاں سنا سنا کررقم بٹورتا رہا۔
برطانوی شہر برمنگھم کی اکوکس گرین نامی خاتون اس کا پہلا شکار بنی۔ اکوکس سے عمار حیدر نے پہلی بار یہ کہہ کر رقم ہتھیائی کہ اسے پائلٹ لائسنس کی فیس دینی ہے۔ عمار کا شکار ہونے والی دوسری خاتون کا تعلق نوٹنگھم سے ہے۔ اس خاتون کو عمار نے یہ کہانی سنائی کہ اس کی بہن کا بہت سیریس آپریشن ہونا ہے جو صرف امریکہ میں ہو سکتا ہے، اس کے لیے اسے بہت زیادہ رقم کا بندوبست کرنا ہے۔ لہٰذا اس خاتون سے جتنی رقم بن پڑی اس نے اس فراڈئیے کے حوالے کر دی۔ اس کا نشانہ بننے والی تیسری خاتون کا تعلق ایڈمبرگ سے ہے۔ اسے عمار نے یہ کہہ کر لوٹا کہ وہ دبئی میں گرفتار ہو گیا ہے اور اسے اپنی ضمانت کروانے کے لیے45ہزار پاو¿نڈز کی سخت ضرورت ہے۔
اس تیسری خاتون نے 30ہزار پائونڈ عمار کے بینک اکائونٹ میں ٹرانسفر کر دیئے لیکن ساتھ ہی ایک ایسا کام کر دیا جس سے عمار پکڑا گیا۔ اس خاتون نے اس کی مدد کی نیت سے دبئی میں موجود برطانوی سفارتخانے ، دفتر خارجہ اور کامن ویلتھ آفس سے رابطے کیے جس سے خاتون پر عمار کی اصلیت کھل گئی اور اس نے پولیس کو اطلاع دے دی۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا، دوران تفتیش اس نے دیگر دو خواتین سے رقم لینے کا بھی اعتراف کیا۔ عدالت کی طرف سے جرم ثابت ہونے پر اسے 5سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔