امریکی وزیر خارجہ کی ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایرانی معیشت اپنی موت آپ مر جائے گی، پابندیوں سے بچنے کے لیے شام سے فوجی انخلا سمیت بارہ مطالبات ایران کے سامنے رکھ دیے۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے معاملے پر نئے معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے 12 مطالبات ایران کے سامنے رکھ دیے،ان کا کہنا تھا کہ ہم ماضی کی
غلطیوں کو نہیں دہرائیں گے اور ایران کو دوبارہ جوہری تجربوں کی جانب نہیں جانے دیں گے۔امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کو یورینیئم کی افزودگی روکنی ہو گی اور تمام جوہری سائٹس تک مکمل رسائی دینی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ایران کے مزید میزائل تجربات قبول نہیں اور اس کے لیے ہم تہران پر مالی دباؤ بڑھائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران پر پابندیاں تاریخ کی سخت ترین پابندیاں ہو سکتی ہیں۔مائیک پومپیو نے کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے کے دوران مشرق وسطیٰ میں اثر و رسوخ بڑھایا اور ایران خطے میں پراکسی وار کا سبب بن رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران دہشت گردی کی حمایت کرنے میں پہلے نمبر پر ہے لیکن ہم خطے میں ایرانی سرگرمیوں کو ختم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایران کو شام سے اپنی تمام فورسز واپس بلانی ہوں گی اور دھمکی آمیز رویہ ترک کرنا ہو گا۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ممکنہ ایرانی جارحیت سے متعلق اتحادیوں سے رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایرانی رویے میں تبدیلی پر امریکی پابندیاں ختم ہو سکتی ہیں تاہم امریکی پابندیوں میں نرمی ایرانی پالیسیوں کے تبدیل ہونے پر ہی ہو گی۔مائیک پومپیو نے کہا کہ ایران سے تجارت کرنے والی یورپی کمپنیوں کے خلاف بھی کارروائی کریں گے لیکن ایرانی پالیسی تبدیل ہونے پر امریکہ سفارتی، معاشی تعلقات بحال کر سکتا ہے۔